کرونا وائرس کی وجہ سے آج کل اذانیں دی جا رہی ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ کیا ان کا شریعت سے کوئی تعلق ہے یا نہیں؟ اور اگر کوئی اذان دیتا ہے تو جائز ہے یا نہیں؟
وبا کے خاتمے کے لیے اذان دینے کے بارے میں فقہاء احناف سے کوئی روایت منقول نہیں ہے، البتہ شوافع کے ہاں اس طرح کے بعض مواقع پر اذان دینے کی اجازت ہے، اس لیے وبا کے خاتمے کے لیے اذان دینے کی گنجائش ہے، تاہم یہ اذان مساجد میں نہ دی جائے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144108200134
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن