بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 ربیع الثانی 1446ھ 11 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

کنڈوم کے استعمال کا حکم


سوال

کنڈوم کا استعمال جائز ہے تاکہ حمل نہ ٹھرے؟

جواب

واضح رہے کہ کثرت اولاد ترغیبات شریعہ میں سے ہونے کے ساتھ ساتھ نکاح کے منجملہ مقاصد میں سے ایک اہم مقصد بھی ہے اس لیئے بلاضرورت کوئی بھی ایسا ذریعہ استعمال کرنا جو مانع حمل ہو ناپسندیدہ عمل ہے، تاہم اگر عورت کمزور ہو اور اس کی صحت حمل کی متحمل نہ ہو یا بچے ابھی چھوٹے ہوں تو عارضی طور پر کنڈوم یا کسی بھی مانع حمل تدبیر کے اختیار کرنے کی گنجائش ہے۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143605200027

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں