ایک آدمی بیوی سے ہمبستری کے وقت سرعتِ انزال کا شکار ہوجاتا ہے،جس کی وجہ سےبیوی مطمئن نہیں ہوپاتی ہے، مارکیٹ میں ایک قسم کا سلیکان کنڈوم ہے،جو نارمل کنڈوم سے ذرا موٹا ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ذرا دیر تک ہمبستری کر سکتے ہیں، تو کیا اس کا استعمال جائز ہوگا ؟
صورت مسئولہ میں سرعت انزال سے بچنے کے لیے مذکورہ کنڈوم کے استعمال کی گنجائش ہے ، تاہم مذکورہ شخص کو چاہیے کہ کنڈوم کے استعمال کے بجائے کسی مستند معالج سے علاج کروالے۔ اس لیےکہ کنڈوم نقصان دہ چیز ہے مزید یہ کہ اس کا استعمال حمل سے بھی مانع ہوگا اور کثرت اولاد کی شریعت میں ترغیب دی گئی ہے ، اور یہ نکاح کے مقاصد میں سے ایک اہم مقصد بھی ہے ،اس لیے بلاضرورت کوئی بھی ایسا ذریعہ استعمال کرنا جو مانع حمل ہو ناپسندیدہ عمل ہے، تاہم اگر عورت کمزور ہو اور اس کی صحت حمل کی متحمل نہ ہو یا بچے ابھی چھوٹے ہوں تو عارضی طور پر کنڈوم یا کسی بھی مانع حمل تدبیر کے اختیار کرنے کی گنجائش ہے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(ويعزل عن الحرة) وكذا المكاتبة نهر بحثا (بإذنها) لكن في الخانية أنه يباح في زماننا لفساده قال الكمال: فليعتبر عذرا مسقطا لإذنها.
وفي الرد’’(قوله قال الكمال) عبارته: وفي الفتاوى إن خاف من الولد السوء في الحرة يسعه العزل بغير رضاها لفساد الزمان، فليعتبر مثله من الأعذار مسقطا لإذنها. اهـ".
(كتاب النكاح،باب نكاح الرقيق، ج:3،ص:175،ط: سعيد)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144506102558
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن