بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

28 شوال 1445ھ 07 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپنی کی طرف سے مزدوروں کو ملنے والے کھانے کا حکم


سوال

میں ایک فیکٹری میں کام کرتا ہوں،جب   ڈیوٹی کے دوران کھانے کا وقت ہوتا ہے تو کھانا آنے سے  پہلے نام لکھوانا پڑتا ہے، پھر  نام لکھوانے کے بعد مزدور کو کھانا ملتا ہے، بعض مزدور  کھانا نہیں کھاتے پھر بھی کھانا منگوا لیتے ہیں، اور منگوانے کے بعد  کچھ پرندوں کو ڈالتے ہیں کچھ کتوں کو ڈالتے ہیں ایسا کرنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر کھانا فیکٹری کی طرف سے مزدوروں کے لیے ہو اور صراحتاً یا دلالتاً یہ ممانعت نہ ہو کہ جس کو ضرورت نہ ہو اس کو کھانانہیں ملے گا تو یہ کھانا مزدوروں کی ملکیت ہے ، لہذا ان کا اپنا کھاناپرندوں یا کتوں کو کھلانا جائز ہے، اور اگر فیکٹری کی  طرف سے اس بات کی پابندی ہو کہ جس مزدور کو کھانے کی ضرورت ہو اسی کو کھانا ملے گا تو مزدوروں کا اس طرح بلاضرورت کھانا لینا ااور پھر پرندوں وغیرہ کو کھلانا جائز نہیں ہے۔

قرآنِ کریم میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

"﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ﴾."

(سورة المائدۃ: آیت:11)

سننِ ابی داؤد میں ہے:

"وقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «‌المسلمون ‌على ‌شروطهم»."

(كتاب الأقضية، ‌‌باب في الصلح، ج:3، ص:304، ط:المكتبة العصرية)

البحرالرائق میں ہے:

"لا يجوز لأحد من المسلمين ‌أخذ ‌مال ‌أحد بغير سبب شرعي."

(كتاب الحدود، باب حد القذف، فصل في التعزير، ج:5، ص:44، ط:دار الكتاب الإسلامي)

مجلۃ الأحکام العدلیۃ میں ہے:

"‌كل ‌يتصرف ‌في ‌ملكه كيفما شاء. لكن إذا تعلق حق الغير به فيمنع المالك من تصرفه على وجه الاستقلال."

(‌‌الكتاب العاشر: الشركات، ‌‌الباب الثالث في بيان المسائل المتعلقة بالحيطان والجيران، ‌‌الفصل الأول: في بيان بعض قواعد أحكام الأملاك، ج:1، ص:230، ط:نور محمد)

الاَشباہ والنظائر میں ہے:

"‌الأمور ‌بمقاصدها."

(الفن الأول: القواعد الكلية، ‌‌القاعدة الثانية، ص:23، ط:دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144504101535

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں