بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپنی کی سہولیات کسی اور کے استعمال میں لانا


سوال

کمپنی نے مجھے ایک گاڑی استعمال کرنے کو دی ہے جوکہ کمپنی کی ملکیت ہے،میں آفس اور ذاتی دونوں کے لئے جتنا چاہوں استعمال کر سکتا ہوں،اس کے ساتھ مجھے 150،000 روپے کی حد بھی دی گئی ہے جس کے اندر رہتے ہوئے میں پٹرول ڈلوا سکتا ہوں جو کہ بعد میں کمپنی مجھے ادا کردیتی ہے۔سوال یہ ہے کہ کیا میں اس حد کے اندر رہتے ہوئے کیا میں کمپنی کی گاڑی کے ساتھ ساتھ ذاتی گاڑی میں یا اپنے بھائی کی گاڑی میں بھی پٹرول ڈلواسکتا ہوں کیونکہ میرا ذاتی استعمال تو اس حد کا پچھتر فیصد ہی ہوتا ہے اور میں چاہتا ہوں کہ میں اس پوری حد کو استعمال کرلوں۔

جواب

صورت مسئولہ میں کمپنی نے پٹرول کی جو حد آپ کو استعمال کرنے کے لئے دی ہے وہ صرف آپ کے اپنے استعمال کے لئے ہی ہے چنانچہ آپ اس کو آفس کی گاڑی میں استعمال کریں یا ذاتی گاڑی میں،البتہ اس پٹرول کو آپ اپنے علاوہ کسی اور کو استعمال کے لئے نہیں دے سکتےلہذا آپ کے بھائی کی گاڑی میں وہ پٹرول استعمال کرنا درست نہیں ہے۔


فتوی نمبر : 143406200041

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں