بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمپنی کا گاڑی تاخیر سے دینے پر انٹرسٹ کے نام سے نفع دینا


سوال

ہم نے ٹوئٹا کمپنی میں دو گاڑیاں بک کرائیں اور کمپنی نے یہ طے کیا کہ چھ ماہ میں  دونوں گاڑیاں مل جائیں گی اور ایڈوانس ہر گاڑی کے 25 لاکھ روپے بھی دیے، لیکن انہوں نے ایک سال کے بعد گاڑی دی اور کچھ نفع انٹرسٹ کے نام پر دیا کیا یہ نفع رکھنا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں سائل کو  گاڑی تاخیر سے پہچانے کی صورت میں کمپنی کی طرف سے جو نفع ملا اگر وہ بغیر کسی معاہدے اور شرط کے ملا تو سائل کے لیے اس کا لینا اور رکھنا جائز ہے اور یہ رقم  کمپنی کی طرف سے ہبہ (گفٹ )شمار ہوگی، اور اگر کمپنی کی طرف سے مذکوہ رقم کسی معاہدے اور شرط کی بنیاد پربھیجی گئی   تھی تو سائل کے لیے اس رقم کا لینا جائز نہیں ہوگا۔ 

تنویر مع الدر میں ہے:

هوفضل خال عن عوض بمعيار شرعي مشروط لاحد المتعاقدين في المعاوضة،

(باب الربا، كتاب البیوع، ص/169، 170، ج/5، ط/سعید)

فتاوی شامی میں ہے:

"( كلّ قرض جرّ نفعًا حرام) أي إذا كان مشروطًا كما علم مما نقله عن البحر".

(کتاب البیوع، فصل فی القرض ،مطلب كل قرض جر نفعا حرام   (5/ 166)،ط. سعيد،كراچی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144304100812

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں