بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کمیشن متعین کرنا


سوال

اگر میں کوئی گاڑی کسی شوروم والے کو دوں کہ وہ اس کو بکوادے اور گاڑی کی ویلیو 32 لاکھ روپے ہے، اور میں اس کو کہوں کہ آپ یہ گاڑی جتنے کی بھی بکواؤ، میں آپ کو ایک لاکھ روپے کمیشن کے طور پر دوں گا، تو کیا اس طرح کمیشن متعین کرنا جائز ہے؟ یا فیصد کے اعتبار سے ہی کمیشن متعین کرنا ضروری ہوگا؟

جواب

کمیشن میں متعین رقم طے کرنا درست ہے، بلکہ قیمتِ فروخت کے کچھ فیصد کی صورت میں کمیشن طے کرنے کے بجائے رقم متعین کرکے ہی کمیشن طے کرنا چاہیے، کیوں کہ اس میں اجرت میں کسی قسم کی جہالت نہیں ہے؛ لہذا مذکورہ صورت میں گاڑی بکوانے پر متعین  رقم لینا دینا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200795

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں