اگر میں کوئی گاڑی کسی شوروم والے کو دوں کہ وہ اس کو بکوادے اور گاڑی کی ویلیو 32 لاکھ روپے ہے، اور میں اس کو کہوں کہ آپ یہ گاڑی جتنے کی بھی بکواؤ، میں آپ کو ایک لاکھ روپے کمیشن کے طور پر دوں گا، تو کیا اس طرح کمیشن متعین کرنا جائز ہے؟ یا فیصد کے اعتبار سے ہی کمیشن متعین کرنا ضروری ہوگا؟
کمیشن میں متعین رقم طے کرنا درست ہے، بلکہ قیمتِ فروخت کے کچھ فیصد کی صورت میں کمیشن طے کرنے کے بجائے رقم متعین کرکے ہی کمیشن طے کرنا چاہیے، کیوں کہ اس میں اجرت میں کسی قسم کی جہالت نہیں ہے؛ لہذا مذکورہ صورت میں گاڑی بکوانے پر متعین رقم لینا دینا جائز ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200795
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن