بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

کافی کے بیچوں کے ساتھ کیڑوں کے پیسے جانے کی صورت میں کافی پینے کا حکم


سوال

بعض لوگ کہتے ہیں کہ کوفی میں کیڑے ہوجاتے ہیں اور کمپنیاں ان کیڑوں کو صاف کیے بغیر کوفی کو ان کیڑوں کے ساتھ پیس دیتی ہیں، اب کیا کوفی پینا حلال ہے یا حرام؟

جواب

اگر کسی قسم کی کافی کے بارے میں تحقیق سے یہ بات ثابت ہوجائے کہ اس کافی کی کمپنی کافی کے بیجوں سے کیڑے صاف کیے بغیر کیڑوں سمیت کافی کے بیج کیڑوں کے ساتھ ہی پیس دیتی ہے تو اس خاص کمپنی کی کافی پینا جائز نہیں ہوگا، البتہ جب تک یقینی طور پر تحقیق سے یہ بات ثابت نہ ہوجائے اس وقت تک کافی پینے کا ناجائز نہیں کہا جاسکتا ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 304):

’’(ولا يحل) (ذو ناب يصيد بنابه) فخرج نحو البعير (أو مخلب يصيد بمخلبه) أي ظفره فخرج نحو الحمامة (من سبع) بيان لذي ناب. والسبع: كل مختطف منتهب جارح قاتل عادة (أو طير) بيان لذي مخلب (ولا) (الحشرات) هي صغار دواب الأرض واحدها حشرة. 

(قوله: واحدها حشرة) بالتحريك فيهما: كالفأرة والوزغة وسام أبرص والقنفذ والحية والضفدع والزنبور والبرغوث والقمل والذباب والبعوض والقراد، وما قيل: إن الحشرات هوام الأرض كاليربوع وغيره، ففيه أن الهامة ما تقتل من ذوات السم كالعقارب قهستاني.‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210200581

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں