بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کلینک کی مشین پر زکوۃ ہے یا نہیں؟


سوال

کلینک میں مشینیں ہیں  لیبارٹری کے لیے اس میں زکوٰۃ لازم ہے یا نہیں؟

جواب

صورت مسئولہ میں لیبارٹری کے لیے کلینک میں جو مشین ہے اس کی مالیت پر زکوۃ فرض  نہیں ہے البتہ اس کی  آمدنی پر بحسب شرائط  سالانہ زکوۃ فرض ہوگی ۔

البنایۃ شرح الہدایۃ میں ہے:

"(وليس في دور السكنى .... وعلى هذا كتب العلم لأهلها وآلات المحترفين لما قلنا.

و في البناية:(وآلات المحترفين لما قلنا) ش: إشارة إلى قوله: لأنها مشغولة بالحاجة الأصلية وليست بنامية، وآلات المحترفين مثل قدور الطباخين والصباغين وقوارير العطارين. وآلات النجارين، وظروف الأمتعة."

(کتاب الزکوۃ ، زکوۃ کتب العلم و  آلات الحرفیین جلد ۳ص : ۳۰۳ ، ۳۰۴ ط : دارالکتب العلمیة ۔ بیروت ، لبنان)

الفقہ الاسلامی و ادلتہ میں ہے:

"اتجه رأس المال في الوقت الحاضر لتشغيله في نواحٍ من الاستثمارات غير الأرض والتجارة، وذلك عن طريق إقامة المباني أو العمارات بقصد الكراء، والمصانع المعدة للإنتاج، ووسائل النقل من طائرات وبواخر (سفن) وسيارات، ومزارع الأبقار والدواجن وتشترك كلها في صفة واحدة هي أنها لا تجب الزكاة في عينها وإنما في ريعها وغلتها أو أرباحها."

(المبحث السادس ۔ المطلب الاول زکاۃ العمارات و المصانع  و نحوها جلد ۳ ص : ۱۹۴۷ ط : دار الفکر ۔ سوریة ۔ دمشق)

فقط و اللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144309100577

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں