بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

صرف ٹشو سے استنجاء کرنا


سوال

میں آسٹریلیا میں رہائش پذیر ہوں۔ کیا پیشاب سے فراغت کے بعد صرف ٹشو پیپر سے استنجاء کر سکتا ہوں؟ کیونکہ یہاں واش روم میں استنجاء کیلئے پانی استعمال کرنے کے لیے نہیں ملتا۔

جواب

صورت مسئولہ میں استنجا کرتے وقت عام حالت میں جب پیشاب کے قطرے اپنی جگہ سے پھیلے نہ ہوں تو صرف ٹشو پیپر سےا استنجاء پر اکتفا کرنا بھی جائز ہے، تاہم ٹشو پیپر کے بعد پانی سے استنجاء کرنا افضل اور بہتر ہے۔ اور اگر پیشاب کے قطرے ایک درہم (ہاتھ کی ہتھیلی کے گڑھےکی مقدار ) یا اس سے زیادہ مقدار مخرج (پیشاب کی جگہ)سے تجاوز کرجائیں تو ٹشو کے استعمال کے بعد پانی سے دھونا ضروری ہے، اس کے بغیر پاکی حاصل نہیں ہوگی ،نیز اس سے کم مقدار پھیلنے کی صورت میں بھی پانی کا استعمال سنت ہے۔

ہندیہ میں ہے:

"والاستنجاء بالماء أفضل إن أمكنه ذلك من غير كشف العورة وإن احتاج إلى كشف العورة يستنجي بالحجر ولا يستنجي بالماء. كذا في فتاوى قاضي خان والأفضل أن يجمع بينهما. كذا في التبيين قيل هو سنة في زماننا وقيل على الإطلاق وهو الصحيح وعليه الفتوى. كذا في السراج الوهاج. ثم الاستنجاء بالأحجار إنما يجوز إذا اقتصرت النجاسة على موضع الحدث فأما إذا تعدت موضعها بأن جاوزت الشرج أجمعوا على أن ما جاوز موضع الشرج من النجاسة إذا كانت أكثر من قدر الدرهم يفترض غسلها بالماء ولا يكفيها الإزالة بالأحجار وكذلك إذا أصاب طرف الإحليل من البول أكثر من قدر الدرهم يجب غسله".

(الفتاوى الهندية، كتاب الطهارة، الفصل الثالث في الاستنجاء، 1/48، ط: دار الفكر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144407101006

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں