کیا بغیر داڑھی والے افراد جماعت کروا سکتے ہیں جو معمول کے مطابق کلین شیو کرتے ہوں؟ اگر اسی صورت میں جماعت کروا دی گئی ہو تو کیا نماز قبول ہوگی؟ اور اس وقت مقتدیوں میں داڑھی والے افراد بھی موجود ہوں!
واضح رہے کہ داڑھی رکھنا واجب ہے، اور داڑھی منڈوانے والا فاسق ہے، اس کے پیچھے نماز مکروہ تحریمی ہے، لہٰذا صورتِ مسئولہ میں بغیر داڑھی والے افراد جو معمول کے مطابق کلین شیو کرتے ہیں انہیں امام نہ بنایا جائے، اگر ایسے شخص نے جماعت کروا دی گئی تو کراہت کے ساتھ نمازادا ہو جائےگی۔
فتاوی شامی میں ہے:
"وأما الأخذ منها وهي دون ذلك كما يفعله بعض المغاربة، ومخنثة الرجال فلم يبحه أحد، وأخذ كلها فعل يهود الهند ومجوس الأعاجم فتح".
(كتاب الصوم، باب ما يفسد الصوم وما لا يفسده، 418/2، ط: سعيد)
ایضاً:
"(ويكره) ....(إمامة عبد)....(وفاسق____(قوله وفاسق) من الفسق: وهو الخروج عن الاستقامة، ولعل المراد به من يرتكب الكبائر كشارب الخمر، والزاني وآكل الربا ونحو ذلك".
(كتاب الصلاة، باب الإمامة، 559/1-560، ط: سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144507101763
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن