بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چھٹی نہ ملنے کی وجہ سے بیوی اور والدہ کو بغیر محرم کے عمرے کا سفر کروانا


سوال

میں سعودی عرب میں کام کرتا ہوں اور مجھے چھٹی نہیں مل رہی، کیا میں اپنی بیوی اور ماں کو بغیر محرم کے فلائٹ میں بلوا سکتا ہوں؟ میں ان کو ایئر پورٹ پر لینے جاوں گا اور عمرہ کروانے کے بعد ایک ماہ بعد واپس بھیج دوں گا۔

جواب

صورت مسئولہ میں عمرہ کروانے کے لیے اپنی بیوی اور والدہ کو بغیر محرم کے شرعی سفر کروانا جائز نہیں ہے۔

بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع  میں ہے :

"ثم المحرم أو الزوج إنما يشترط إذا كان بين المرأة، وبين مكة ثلاثة أيام فصاعدا، فإن كان أقل من ذلك حجت بغير محرم؛ لأن المحرم يشترط للسفر، وما دون ثلاثة أيام ليس بسفر فلا يشترط فيه المحرم كما لا يشترط للخروج من محلة إلى محلة."

(كتاب الحج، فصل شرائط فرضية الحج، ج2، ص124، دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144404101082

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں