بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چپ کا روزہ رکھنا


سوال

کیا روزے کی حالت میں گل (بات چیت)کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ روزہ شریعت میں صبحِ صادق سے لے کر غروب آفتاب تک مفطِراتِ ثلاثہ یعنی کھانے،پینے اور جماع سے رُکنے کا نام ہے۔روزے کے اندر  جان بوجھ کر یہ تین کام کرنے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اس کے علاوہ بھی بہت سے مفسدات ہیں کہ جن سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے،بعض صورتوں میں قضاء اور کفارہ دونوں چیزیں لازم ہوتی ہیں اور بعض میں صرف قضاء لازم ہوتی ہے،باقی روزے میں بتکلف خاموش رہنا ،کوئی بات چیت نہ کرنا اور اس کو عبادت سمجھنامجوسیوں کے ساتھ مشابہت کی وجہ سے مکروہ ہے،ہاں کچھ کام ایسے ضرور ہیں کہ جن سے روزہ  ميں بھی احتراز ضروری ہے اور روزے کے علاوہ اوقات میں بھی، من جملہ ان میں سے ایک فضول اور لایعنی بات کرنااورگالم گلوچ کرنا بھی ہے۔لہٰذا اس سے تو ہر حال میں احتیاط کی ضرورت ہے۔

بدائع الصنائع میں ہے:

"وكذا ‌صوم ‌الصمت وهو أن يمسك عن الطعام، والكلام جميعا، لأن النبي  صلى الله عليه وسلم  نهى عن ذلك ولأنه تشبه بالمجوس"

(ص:79،ج:2 ،کتاب الصوم،فصل شرائط أنواع الصيام،ط:دار الکتب العلمیة)

اللباب فی شرح الکتاب میں ہے:

"ويكره له الصمت إن اعتقده قربة  لأنه ليس قربة في شريعتنا؛ أما حفظ اللسان عما ‌لا ‌يعني الإنسان فإنه من حسن الإيمان."

(ص:177،ج: 1،کتاب الحج،ط:المکتبة العلمية)

مبسوط سرخسی میں ہے:

"ولا يعبث في الصلاة بشيء من جسده وثيابه لحديث أبي هريرة رضي الله تعالى عنه قال إن الله تعالى كره لكم ثلاثا الرفث في ‌الصوم والعبث في الصلاة والضحك في المقابر."

(ص:25،ج:1 ،کتاب الصلوۃ،باب کيفية الدخول في الصلاة ،ط:دار المعرفة)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144408102591

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں