میرے ایک دوست سے کرسٹن لڑکی حاملہ ہو گئی، اس کا کفارہ دینا ہو گا؟
زنا کبیرہ گناہوں میں سے ہے خواہ مسلمان لڑکی سے ہو یا غیر مسلم سے، "کنز العمال" میں ہے کہ شرک کرنے کے بعد اللہ کے نزدیک کوئی گناہ اس نطفہ سے بڑا نہیں جس کو آدمی اُس شرم گاہ میں رکھتا ہے جو اس کے لیے حلال نہیں ہے۔
" ما ذنب بعد الشرك أعظم عند الله من نطفة وضعها رجل في رحم لا يحل له. "ابن أبي الدنيا عن الهيثم بن مالك الطائي".
(کنز العمال (5/ 314، رقم الحدیث 12994۔ الباب الثاني في أنواع الحدود ، ط: مؤسسة الرسالة)
لہذا آپ کے دوست پر لازم ہے کہ اس گناہ سے فورًا توبہ و استغفار کرے اور آئندہ نہ کرنے کا مضبوط عزم کرے، نیز اس لڑکی سے تعلق (ملاقات و بات چیت) ختم کردے، باقی اس کاگناہ کا کوئی کفارہ متعین نہیں، اگر کچھ صدقہ کرنا چاہے تو اس کی گنجائش ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144112201107
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن