بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چوزے کھانے والے جانور کے دودھ کا حکم


سوال

اگر دودھ دینے والا جانور گھر میں مرغیوں کے چھوٹے بچوں کو کھاتا ہو، تو کیا اس خوراک کی وجہ سے اس جانور کے دودھ پر کوئی اثر پڑے گا؟

جواب

اگر جانور مرغی کے بچوں کو کھالے تو اس سے اس کے دودھ پر کوئی اثر نہیں پڑتا ، ایسے جانور کا دودھ استعمال کرنا جائز ہے،لیکن مرغی کے بچوں کو ایسی محفوظ جگہ پر رکھنا چاہیے کہ وہ جانوروں سے محفوظ رہیں۔

البتہ اگر کوئی جانور مسلسل نجاست کھاتا ہو جس سے اس کے دودھ میں بوآگئی ہوتو ایسے جانور کو اتنے دن تک نجاست سے دور کردینا چاہیے اور دودھ کے استعمال سے اجتناب کرلینا چاہیے جب تک کہ وہ بو ختم نہ ہوجائے۔

الدر المختار شرح تنوير الأبصار في فقه مذهب الإمام أبي حنيفة - (6 / 340):

"( وكره لحم الأتان ) أي الحمارة الأهلية خلافا لمالك ( ولبنها و ) لبن ( الجلالة ) التي تأكل العذرة ( و ) لبن ( الرمكة ) أي الفرس وبول الإبل وأجازه أبو يوسف للتداوي ( و ) كره ( لحمهما ) أي لحم الجلالة والرمكة وتحبس الجلالة حتى يذهب نتن لحمها ، وقدر بثلاثة أيام لدجاجة وأربعة لشاة وعشرة لإبل وبقر على الأظهر ، ولو أكلت النجاسة وغيرها بحيث لم ينتن لحمهاحلت كما حل أكل جدي غذي بلبن خنزير لأن لحمه لا يتغير وما غذي به يصير مستهلكا لا يبقى له أثر "۔

-امدادالاحکام ،جلد چہارم ، ص:300،ط:مکتبہ دارالعلوم کراچی۔

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144212201094

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں