بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چھوٹی لڑکی کے بال کاٹنے کا حکم


سوال

چھوٹی لڑکی کے بال کاٹنے کا کیا حکم ہے؟

جواب

صورتِ  مسئولہ  میں  چھوٹی    (سات سال سے کم عمر)  بچی  کے بال برابری کی غرض سے کاٹنا جائز ہے،  البتہ فیشن کی غرض  سے  کاٹنا جائز نہیں ہے۔

فتاوی رحیمیہ میں ہے:

"گھنے اور  لمبے بال عورتوں اور بچیوں کے  لیے باعثِ  زینت ہیں،  آسمانوں میں فرشتے کی تسبیح ہے:

" سبحان من زین الرجال با للحی و زین النساء بالذوائب"، پاک ہے وہ ذات جس نے مردوں کو داڑھی سے زینت بخشی اور عورتوں کو لٹوں اور چوٹیوں سے ۔ ( روح البیان ص ۲۲۲ جلد ۱)

لہذا بالوں کو  چھوٹا نہ کیا جائے،  البتہ اتنے بڑے ہوں کہ سرین سے بھی نیچے ہوجائیں اور عیب دار معلوم ہونے لگیں تو سرین سے نیچے والے حصے کے بالوں کو کاٹا جاسکتا ہے ۔"

( کتاب الحظر والاباحۃ  جلد ۱۰ / ۱۱۹ / ط :  دار الاشاعت )

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144212201483

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں