کیا چھوٹے بچوں کی الٹی سے کپڑے ناپاک ہوتے ہے؟
صورتِ مسئولہ میں شیرخوار بچہ دودھ پیتے ہوئے یا دودھ پینے کے بعد قے کردے ، اگر قے منہ بھر کر ہو تو اس کا حکم بڑے آدمی کی قے کی مانند ہوگا، جسم یا کپڑےپر لگ جائے اور مقدار میں ایک درہم یا ایک درہم سے زائدہو تو اس کا پاک کرنا ضروری ہے، پاک کیے بغیر ان کپڑوں میں نماز نہ ہوگی، اگر قے منہ بھر کر نہ ہو خواہ بالغ کی ہو یا نابالغ کی تو وہ ناپاک نہیں ہے، اور اگر بچہ دودھ پینے کے دوران (حلق سے نیچے دودھ اتارے بغیر) منہ سے ہی دودھ نکال دے تو وہ قے کے حکم میں نہیں ہے۔
فتاویٰ شامی میں ہے:
" وهو نجس مغلظ ولو من صبي ساعة ارتضاعه، هو الصحيح؛ لمخالطة النجاسة."
(كتاب الطهارة، ج:1، ص:138، ط: سعید)
و فیہ ایضاً:
"وفي الفتح: صبي ارتضع ثم قاء فأصاب ثياب الأم إن كان ملء الفم فنجس، فإذا زاد على قدر الدرهم منع. وروى الحسن عن الإمام أنه لا يمنع ما لم يفحش؛ لأنه لم يتغير من كل وجه وهو الصحيح؛ وقدمنا ما يقتضي طهارته."
(كتاب الطهارة، ج:1، ص:309، ط: سعید)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144508100997
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن