بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چوتھی بیوی کو طلاق دینے یا اس کا ناتقال ہوجانے کی صورت میں پانچویں عورت سے نکاح کرنے کا حکم


سوال

کیا چوتھی  بیوی کو طلاق دینے کے بعدبیوی کی طلاق کی عدت  پورا ہونے سے پہلے پانچواں نکاح کرسکتا ہے؟ اور اسی طرح اگر چوتھی بیوی مر جائے تو پانچواں نکاح کب کرے گا؟ کیا اس کے لیے کوئی مدت شرط ہے؟

جواب

واضح رہے کہ شریعت نے  شرائط کے ساتھ ایک وقت میں ایک مرد  کو صرف چار عورتوں کو نکاح میں جمع  کرنے کی اجازت ہے، چار سے زائد عورتوں کو ایک ساتھ نکاح میں جمع کرنے کی اجازت نہیں ہے، البتہ اگر ان چار عورتوں میں سے کسی  ایک کو طلاق دے دے اور اس کی عدت گزر جائے  یا کوئی ایک انتقال کرجائے  توپانچویں عورت سے نکاح کرسکتا ہے،انتقال کی صورت میں شوہر کے لیے کسی قسم کی مدت تک انتظار کرنا شرط نہیں ہے۔

الہدایۃ فی شرح بدایۃ المبتدی میں ہے:

" فإن طلق الحرّ إحدى الأربع طلاقًا بائنًا لم يجز له أن يتزوج رابعةً حتى تنقضي عدتها."

(کتاب النکاح، فصل في بیان المحرمات، ج1، ص189، ط: دار إحیاء التراث العربي)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144310100359

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں