بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چوٹ لگنے کی صورت میں ڈاکٹر کے کہنے پر روزہ توڑدینا


سوال

میں گرا،سر ، ناک اور  منہ پہ چوٹ آئی خون بھی  نکلا، ڈاکٹر نے کہا کہ  چار پانچ گھنٹے بعد چوٹ کی گہرائی کا پتا  چلے گا اور روزہ توڑنے کا مشورہ دیا،  میں نے روزہ توڑدیا،  اب قضا ہو گی یا فدیہ یا دونوں؟

جواب

سخت بیماری کی وجہ سے یاغالب گمان یا علامات یا تجربہ سے  یا کسی مسلمان طبیب کے کہنے سے  بیماری کے بڑھ جانے کے اندیشے کی  وجہ  سے روزہ توڑدینے کی شرعًا  گنجائش ہے، لہذا صورتِ  مسئولہ  میں اگر آپ نے زخمی ہونے کی  وجہ سے ڈاکٹر کے کہنے پر روزہ توڑدیا تو  اس کے بدلے  صرف ایک روزے کی قضا رکھنا لازم ہوگا، کفارہ  یا فدیہ لازم نہیں ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے:

"أو مریض خاف الزیادة لمرضه … بغلبة الظن بأمارة أو تجربة أو بإخبار طبیب حاذق مسلم مستور … وقضوا لزوماً ما قدروا". (شامی 2/422)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144209201163

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں