میرے پاس 6 لاکھ روپیہ چوری کا ہے، جن سے میں نے اشیاء چوری کی اس کی قیمت اتنی بنتی ہے، اسی پیسوں سے رقم کما کر 6 لاکھ واپس دے سکتا ہوں؟
واضح رہے کہ چوری کرنا حرام اور گناہ ہے ،اگر کوئی چیز چوری کرلی تو اس کا حکم یہ ہے کہ اگر چوری کا سامان موجود ہوتو وہ مالک کو واپس کیا جائے اگر سامان موجود نہ ہو تو اس کی قیمت مالک کو ادا کی جائے ،چوری کے سامان یا اس کی رقم سے کاروبارکرنا یا کسی اور طریقہ سے پیسے کمانا شرعا جائز نہیں ہے ۔
فتاوی شامی میں ہے :
" (وترد العين لو قائمة) وإن باعها أو وهبها لبقائها على ملك مالكها (ولا فرق) في عدم الضمان (بين هلاك العين واستهلاكها في الظاهر) من الرواية، لكنه يفتى بأداء قيمتها ديانة."
(رد المحتار4/ 110ط:سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144407100193
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن