بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ربیع الثانی 1446ھ 10 اکتوبر 2024 ء

دارالافتاء

 

چوری کی چھری سے جانور ذبح کیا


سوال

چھری چوری کی ہو تو ذبیحہ کا کھانا حلال ہے یا حرام؟

جواب

کسی کی چھری چوری کرنا  حرام ہے، اگر کسی نے چھری چوری کی تو اس پر توبہ کرنا لازم ہے، توبہ کی تکمیل کے لیے چھری اصل مالک کو لوٹانا ضروری ہے، تاہم اگر کسی نے چھری چوری کرکے اللہ کا نام لے کر جانور ذبح کیا، تو ذبیحہ حلال شمار ہوگا؛ کیوں کہ ذبیحہ کی حلت و حرمت کا تعلق اللہ کے نام پر ذبح کرنے، نا کرنے سے ہے، چھری کی چوری کے عمل کی وجہ سے حرمت ذبیحہ میں سرایت نہ کرے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200863

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں