میں ایک جگہ کام کرتا تھا اور وہاں سے چوری کرتا تھا، لیکن بعد میں میں نے مال کے مالک سے معافی مانگ لی، اس نے مجھے معاف کردیا اور مال واپس نہیں مانگا، میرے پاس پوری رقم واپسی کی موجود نہیں۔ اب میں کیا کروں؟
مال کے مالک کا حق ہے کہ وہ آپ سے اس رقم کا مطالبہ کرسکتا ہے، البتہ اگر وہ خود ہی معاف کردے اور نہ مانگے یا آپ کو بری کردے، تو عند اللہ بھی آپ بری ہوں گے، ان شاء اللہ۔ لہٰذا اگر آپ نے اس حوالے سے بھی معافی مانگی تھی اور مالک نے صراحتاً یا اشارۃً مال بھی معاف کردیا تو آپ کے ذمے اس کی ادائیگی شرعاً واجب نہیں ہوگی، بصورتِ دیگر تھوڑی تھوڑی کرکے رقم ادا کردیں۔
الموسوعة الفقهية الكويتية (24/ 343):
"اتفق الفقهاء على أن التوبة النصوح، أي الندم الذي يورث عزما على إرادة الترك تسقط عذاب الآخرة عن السارق ، ولكنهم اختلفوا في أثر التوبة على إقامة حد السرقة". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144109202924
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن