بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

چوری کے پانی سے غسل کا حکم


سوال

اگر کسی شخص نے چوری کے پانی سے غسلِ جنابت کیا تو کیا اس کا غسل ہو جاۓ گا یا نہیں؟ 

 

جواب

کسی کی ملکیت کا پانی چوری  کرکے  استعمال کرنا جائز نہیں ہے، اس کا گناہ ہوگا، البتہ اس سے غسل ِ جنابت ادا ہوجائے گا۔

حاشية ابن عابدين (رد المحتار) (1 / 404):

"(قوله: والرابع ستر عورته) أي ولو بما لا يحل لبسه كثوب حرير وإن أثم بلا عذر، كالصلاة في الأرض المغصوبة."

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212201600

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں