بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 شوال 1445ھ 04 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

چوہے اور چھپکلی کی بیٹ کا حکم


سوال

  کیا چوہے اور چھپکلی کا پیشاب اور پاخانہ پاک ہے یا ناپاک، نیز یہ کہ ناپاک ہونے کی صورت میں کپڑے اور زمین کو پاک کرنے کا کیا طریقہ ہوگا؟

جواب

واضح رہے کہ چوہے اور چپکلی کا پیشاب  ، پاخانہ ناپاک اور نجاستِ غلیظہ ہے، اور  یہ نجاست اگر زمین پر لگی ہو، تو ظاہری نجاست کو زائل کر کے اس جگہ کو خشک کر دینے سے وہ جگہ پاک ہو جائے گی،اور اگر یہ  کپڑوں پر لگ جائے تو ان کو پاک کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ جس جگہ نجاست لگی ہو اس جگہ کو تین مرتبہ اس طور پر دھو لیا جائے کہ ہر مرتبہ پانی ڈالنے کے بعد اچھی طرح نچوڑ لیا جائے،  اس طرح تین مرتبہ کر لینے سے کپڑے پاک ہو جائیں گے۔البتہ  اگر ناپاک کپڑے کو تالاب یا  کسی اور جگہ اچھی  طرح دھویا جائے، اور اس پر خوب پانی بہایا جائے کہ نجاست کا اثر دور ہوجائے تو  وہ کپڑا پاک ہوجاتا ہے، اگر  چہ اسے تین مرتبہ نچوڑا نہ  گیا ہو۔ اصل مقصود نجاست زائل کرنا ہے، اس لیے اگر نجاست رگڑنے سے زائل ہوتی ہو اسے رگڑ کر ہٹانا چاہیے

البحر الرائق  میں ہے:

"واشار بالروث والخثي الي نجاسة خرء كل حيوان غير الطيور."

 ( ج: 2، ص:242،  ط:دار الكتاب الاسلامي)

بدائع الصنائع میں ہے:

"وخرء الفأرة نجس؛ لاستحالته إلى خبث ونتن رائحة، واختلفوا في الثوب الذي أصابه بولها حكي عن بعض مشايخ بلخ أنه قال: لو ابتليت به لغسلته فقيل له: من لم يغسله وصلى فيه؟ فقال: لا آمره بالإعادة."

( كتاب الطهارة ،فصل في بيان الطهارة الحقيقية ،ج1،ص367، ط:رشیدیہ)

ہدایہ میں ہے:

" وإن أصابت الأرض نجاسة فجفت بالشمس وذهب أثرها جازت الصلاة على مكانها "

(کتاب الطہارۃ، باب الأنجاس وتطهيرها، ج:1، ص:37، ط: قدیمی)

فتاوی شامی میں ہے:

"لو غسل في غدير أو صبّ عليه ماء كثير، أو جرى عليه الماء طهر مطلقا بلا شرط عصر وتجفيف وتكرار غمس هو المختار".

(1/333، باب الانجاس، ط؛ سعید) 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144412101402

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں