بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

19 شوال 1445ھ 28 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چكن پاوڈر كے استعمال كا شرعی حكم


سوال

کیا چکن پاؤڈر کا استعمال کرنا جائز ہے؟

جواب

چکن پاوڈر دو قسم کے ہوتے ہیں:

 (1) اصلی مرغی کے گوشت اور چربی سے تیار کردہ ۔   (2) مصنوعی ذائقہ (فلیور)کے ذریعہ تیار کردہ۔

اصلی ہونے کی صورت میں اسے مرغی کے گوشت، چربی سے تیار کیا جاتا ہے ؛  لہذا اس مرغی  کا شرعی طریقہ سے ذبح ہونا لازمی ہے،  تب اس کے گوشت یا چربی سے تیار کیا جانے والا چکن پاوڈر حلال تصور ہوگا اور اس کا استعمال جائز ہوگا۔ مصنوعی  چکن پاوڈر ہونے کی صورت میں  اس کے اجزاءِ  ترکیبی عام طور پر حلال ہی ہوتے ہیں؛  لہذا اس کا استعمال جائز ہے۔

  اس کی پہچان یہ ہے کہ  پروڈکٹ کے پیچھے لیبل پر تمام اجزاءِ  ترکیبی لکھے ہوتے ہیں،  ان میں لفظ  "چکن" تلاش کریں، اگر اصلی چکن سے بنا ہے تو مطلقًا چکن لکھا ہوتا ہے اور اگر مصنوعی ذائقہ سے تیار کردہ ہے تو وہاں چکن کے ساتھ لفظ فلیور کا اضافہ ہوتا ہے۔بہرحال اگر اصلی چکن کا پاؤڈر ہے اور ملکی  (مسلمان ملک کی) پروڈکٹ ہے تو  اس کا استعمال بلاتردد جائز ہے،  لیکن اگر اصلی چکن کا ہے اور غیر مسلم کی پروڈکٹ ہے تو جب تک یقینی ذرائع سے معلوم نہ ہوجائے کہ مرغی کو شرعی طریقے سے مسلمان نے ذبح کیا ہے اور اس کے بعد اس میں مزید کوئی ناجائز عنصر شامل نہیں کیا گیا ہے،  اس وقت تک اس کا استعمال جائز نہیں۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144506100395

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں