ایسے برتنوں کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے جن کے اوپر چڑیا کی تصویر بنی ہو؟
اگر برتن پر چڑیا کی تصویر اتنی بڑی ہو کہ دیکھنے سے ظاہر ہو تا ہو کہ یہ چڑیا ہے، تو ایسے برتنوں کو استعمال کرنا مکروہ ِتحریمی ہے، البتہ اگر برتنوں سے تصویر مٹادی جائے یا چھپالی جائے یا اس کا سر مکمل کاٹ دیا جائے یا تصویر بہت چھوٹی ہو کہ برتن زمین پر رکھا جائے اور کھڑے ہوکر دیکھے تو تصویر پہچانی نہیں جاتی، تو پھر برتن کو استعمال کرنا بلاکراہت جائز ہے۔
البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں اس کی نظیر موجود ہے:
"ويكره التصاوير المراد بها التماثيل اهـ.
قوله: وتكره التصاوير على الثوب إلخ ويمكن أن يقال ليس مراد الخلاصة تصوير التصاوير بل استعمالها أي استعمال الثوب التي هي فيه."
(کتاب الصلوۃ، بامایفسد ومالایفسد، ج:2، ص:29، ط:دارالکتاب الإسلامی)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402100101
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن