بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 ذو القعدة 1445ھ 18 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

چڑیا کی تصاویر پر مشتمل برتنوں کو استعمال کرنے کا حکم


سوال

 ایسے برتنوں کے استعمال کے بارے میں کیا حکم ہے جن کے اوپر چڑیا کی تصویر بنی ہو؟

جواب

 اگر برتن پر چڑیا  کی تصویر اتنی بڑی  ہو کہ  دیکھنے سے ظاہر ہو تا ہو  کہ یہ چڑیا ہے، تو ایسے  برتنوں کو استعمال کرنا مکروہ ِتحریمی ہے، البتہ اگر برتنوں سے تصویر مٹادی جائے یا چھپالی جائے یا اس کا  سر مکمل کاٹ دیا جائے یا تصویر بہت چھوٹی ہو کہ برتن زمین پر رکھا جائے اور کھڑے ہوکر دیکھے تو تصویر پہچانی نہیں جاتی، تو پھر برتن کو استعمال کرنا بلاکراہت جائز ہے۔

البحر الرائق شرح كنز الدقائق میں اس کی نظیر موجود ہے:

"ويكره التصاوير المراد بها التماثيل اهـ.

قوله: وتكره التصاوير على الثوب إلخ ويمكن أن يقال ليس مراد الخلاصة تصوير التصاوير بل استعمالها أي استعمال الثوب التي هي فيه."

(کتاب الصلوۃ، بامایفسد ومالایفسد، ج:2، ص:29، ط:دارالکتاب الإسلامی)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144402100101

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں