بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چرس پینے والے امام کے پیچھے نماز کا حکم


سوال

اگر ایک امام جو مفتی ہے،باقاعدگی کے ساتھ چرس پیتا ہے، چرس کا عادی ہے اور مسجد کے منبر پر بالله تالله اور والله كے ساتھ قسم کھا کے توبہ کیا ہو اور اس کے باوجود چرس پیتا ہو، مطلب چرس نہیں چھوڑ سکتا، کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے ؟

جواب

چرس نشہ آور اشیاء میں سے ہے اور نشہ آور اشیاء کا استعمال شرعاً حرام ہے، لہذا چرس پینا ناجائز اور حرام ہے،اور جو حرام کا ارتکاب کرے وہ فاسق کے حکم میں  ہوتا ہے اور   اس کے پیچھے  نماز  مکروہ تحریمی  ہوتی ہے، لہذا اگر مذكورہ امام واقعۃً چرس پیتا ہے اور اس پر معتبر ثبوت موجود ہے تو اس  کے پیچھے  نماز ادا کرنا  مکروہ تحریمی  ہے۔

طحطاوی علی مراقی الفلاح میں ہے:

"كره إمامة الفاسق، .... والفسق لغةً: خروج عن الاستقامة، وهو معنی قولهم: خروج الشيء عن الشيء علی وجه الفساد. وشرعاً: خروج عن طاعة اﷲ تعالی بارتكاب كبیرة. قال القهستاني: أي أو إصرار علي صغیرة. (فتجب إهانته شرعاً فلایعظم بتقدیم الإمامة) تبع فیه الزیلعي ومفاده كون الکراهة في الفاسق تحریمیة".

( ص 303، ط: دارالکتب العلمیة)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144409101201

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں