بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چھ کلموں میں مناسبت


سوال

تیسرا کلمہ دوسرے کلموں سے منفرد کیوں ہے ؟

جواب

واضح رہے کہ علمائے کرام نے عوام الناس کےعربی سے ناواقفیت کی بنا پر ان کی سہولت اور آسانی کے لیے چھ کلموں کو مرتب کر کے نام رکھے، تاکہ عوام الناس کے عقائد درست ہوں، اور ان کے لیے ان کلموں کو یاد کرکے مختلف مواقع میں پڑھنا آسان ہو، البتہ یہ چھ کلمے مروجہ (عوام میں مشہور) ترتیب اور ناموں کے ساتھ قرآن و حدیث سے ایسے باقاعدہ ثابت نہیں ہیں، تاہم ان میں سے کچھ کے الفاظ احادیث مبارکہ میں مکمل طور پر موجود ہیں، جبکہ پانچویں اور چھٹے کلمے کے الفاظ مختلف احادیث میں متفرق طورپر موجود ہیں، اور ان کے الفاظ کو احادیث مبارکہ میں ذکر کی گئی مختلف دعاؤں سے لیا کیا گیا ہے،اس بنا پر ہر کلمہ دوسرے کلمہ سے الفاظ کے اعتبار سے مختلف ہے۔لیکن ہر ایک کلمے کی دوسرے کلمے کے ساتھ ایک مناسبت ہے، پہلے اور دوسرے کلمے میں اللہ تعالیٰ کی بندگی کا اقرار اور اس کی گواہی دینا ہے جو کہ عین ایمان ہے،تیسرے کلمے میں اللہ تعالیٰ کی بزرگی اور اس کی حمد کابیان کرنا ہے،چوتھے کلمے میں اللہ تعالیٰ کی توحید اور وحدانیت کا اقرار ہے،پانچویں کلمے میں اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں پر استغفار ہے جس کی پابندی انسان کو عمر بھر ضروری ہے کیوں کہ انبیائے کرام علیہم السلام کے علاوہ کوئی بھی انسان گناہوں سے معصوم نہیں،جبکہ  چھٹے کلمے میں کفر سے براءت کا اعلان ہے،کیوں کہ اقرار ایمان کے ساتھ انکار کفر بھی  ایمان کا لازمی حصہ ہے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309100243

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں