بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

موجودہ حالات میں عمارتوں کی چھتوں پر باجماعت نمازوں کا اہتمام کرنا


سوال

موجودہ صورتِ حال کی بنا  پر مسجد میں پابندی ہے تو  کیا یہ ممکن ہے ہم تین یا چار صفوں پر مشتمل جماعت اپنی اپنی بلڈنگوں کی چھتوں پر کروادیں، جس میں اپنی اپنی بلڈنگوں کے لوگوں کو شرکت کی اجازت ہواور باہر سے لوگوں کو آنے کی اجازت نہ ہو۔ ایسا کرنا ٹھیک ہے؟

جواب

موجودہ حالات میں  ظاہری  تدابیر  اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ مساجد کو آباد رکھنے اور اللہ کی جانب رجوع کرنے کی زیادہ فکر کرنی چاہیے۔البتہ اگر کہیں پر حکومتی سطح پر  باجماعت نماز وں کی پابندی ہو یا افراد کی تحدید ہو تو ایسی صورتِ حال میں  جب تک پابندی برقرار ہو اس وقت تک اپنے اپنے گھروں /دفاتر وغیرہ میں باجماعت نمازوں کے اہتمام کی کوشش کرنی چاہیے۔

لہذا صورتِ مسئولہ میں اپنی بلڈنگوں کی چھتوں پر جب کہ جگہ پاک ہو باجماعت نماز یں ادا کرنا جائز اور درست ہے۔

نیز جمعہ کی نماز کے لیے چوں کہ جماعت کی شرط ہے، لہذا شہر میں یا فنائے (اطراف )شہر یا بڑے گاؤں میں جہاں نمازِ جمعہ جائز ہو وہاں  گھر میں یاکسی اور مقام میں مثلاً عمارتوں کی چھتوں پر، امام کے علاوہ کم ازکم تین بالغ مرد نمازی ہوں، نماز جمعہ ادا کی جاسکتی ہے، اور اس سے زیادہ تعداد میں افراد ہوں تو بدرجہ اولیٰ نماز جمعہ کی ادائیگی درست ہے، اور اس کا طریقہ یہ ہے کہ  اولاًجمعہ  کی پہلی اذان دی جائے، اور سنتیں ادا کی جائیں، پھر امام منبر یا کرسی وغیرہ پر بیٹھ جائے اور اس کے سامنے دوسری اذان دی جائے، دوسری اذان کے بعد   امام خطبہ دے کر نمازجمعہ پڑھائے، جس جگہ جمعہ کی نماز ہو (مثلاً بلڈنگ کی چھت) وہاں کا دروازہ کھلارکھا جائے اور کوئی شخص نماز میں شامل ہونا چاہے تو اسے منع نہ کیاجائے۔

لیکن اگر یہ بھی ممکن نہ ہوتو ایسے مقامات پر جمعہ کی بجائے ظہر  کی نماز انفرادی طور پر ادا کی جائے گی، فقہاءِ کرام نے لکھا ہے کہ جمعہ کے دن شہر یا فنائے شہر میں ظہر کی نماز جماعت سے ادا نہیں کی جاسکتی۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200285

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں