بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی نوکری کا حکم


سوال

میرا سوال یہ ہے کہ کیا چارٹرڈ اکاونٹینٹ کی نوکری اس حدیث کے زمرے میں تو نہیں آتی جس میں آکل الربا وموکلہ و کاتبہ و شاھدیہ کی وعید آئی ہے؟

جواب

چارٹرڈاکاؤنٹنٹ کی نوکری چونکہ سودی لین دین کے علاوہ دیگرمالیاتی شعبوں میں بھی ہوسکتی ہےاس لیے جب تک وہ سودی لین دین کے معاملات سے وابستہ نہ ہواس وقت تک وہ اس وعید کے زمرے میں نہیں آتا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143101200283

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں