کیا چرس پینے والا شخص اذان و قامت کرنے کا اہل ہے؟ جب کہ وہ اس کا عادی ہے۔
صورتِ مسئولہ میں مستحب یہ ہے کہ مؤذن ایسے شخص کو بنایا جائے جو نیک، تقویٰ دار، سنتوں کا پابند ہو، فاسق شخص کو مؤذن بنانا مکروہ ہے، لہذا اگر چرسی اذان دیتے وقت نشہ میں ہے تو ایسی حالت میں اذان دینا مکروہ ہے، اور اذان کا لوٹانا بہتر ہے، تاہم اگر نشے کی حالت میں نہیں ہےاور کلماتِ اذان مکمل اور درست اداکیے تو اذان لوٹانے کی ضرورت نہیں ہے۔
فتاویٰ عالمگیری (الفتاوى الهندية): میں ہے:
"وينبغي أن يكون المؤذن رجلا عاقلا صالحا تقيا عالما بالسنة»...
ويكره أذان السكران ويستحب إعادته. كذا في التبيين...
ويكره أذان الفاسق ولا يعاد. هكذا في الذخيرة".
(کتاب الصلوۃ، الباب الثاني في الأذان ، الفصل الأول في صفة الأذان وأحوال المؤذن، ج:1، ص:53، ط:مکتبہ رشیدیہ)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144408102211
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن