بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

معتکف کا چارپائی بچھانا


سوال

کیا اعتکاف کے دوران چارپائی رکھی جاسکتی ہے؟

جواب

اگر معتکف مسجد میں ہو اور مسجد میں نیچے سونے میں تکلیف ہو تو چارپائی رکھنا درست ہے اور چارپائی پر سوسکتا ہے، البتہ عرف میں چوں کہ مسجد میں چارپائی ڈال کر اس پر سونا مسجد کے آداب کے خلاف سمجھا جاتاہے، اس لیے عذر نہ ہو تو بہتر یہ ہے کہ چند دن کے لیے زمین پر ہی سونے کا اہتمام کرے ۔ 

اور عورت کے لیے گھر میں اپنے اعتکاف کی جگہ پر چارپائی رکھنا اور سونا درست ہے۔

فتاوی رحیمیہ میں ہے :

معتکف مسجد میں چار پائی پر سو سکتا ہے یا نہیں ؟:
(سوال ۳۶۰)معتکف اپنے معتکف (حجرہ) میں چار پائی (پلنگ) پر سوسکتا ہے یا نہیں ؟ بینواتوجروا۔
(الجواب)معتکف مسجد میں چارپائی پر سوسکتا ہے،  کما في سفر السعادة وابن ماجه: "أن رسول اﷲ ﷺکان إذا اعتکف طرح له فراشه أو یوضع له سریره وراء أسطوانة التوبة". (مجموعہ فتاویٰ ج۲ ص ۱۸)فقط واﷲ اعلم بالصواب ۔(7/281)

فتاوی محمودیہ میں ہے :

’’معتکف اپنے اعتکاف کی جگہ چارپائی بچھا سکتا ہے ، اور اس پر لیٹ سکتا ہے، مگر آج کل عرفاً مسجد میں چارپائی بچھانا خلاف احترام سمجھا جاتاہے، اس لیے احتیاط چاہیے، عورت کو اپنی اعتکاف کی جگہ یہ اشکال نہیں ۔..‘‘۔(10/250)فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144109202177

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں