بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چار رکعت والی نماز کے آخری دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ کی مسنونیت


سوال

چار رکعت والی نماز کے آخری دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ کے مسنون ہونے کو احادیث کی روشنی میں بیان کردیجیے۔ 

جواب

چار رکعت والی نماز کی آخری دو رکعت میں سورہ فاتحہ  کی مسنون ہونے پر   متعدد روایات ہیں، صحیح مسلم  کی ایک روایت ملاحظہ فرمائیے: 

"حدثنا أبو بكر بن أبي شيبة، حدثنا يزيد بن هارون، أخبرنا همام، وأبان بن يزيد، عن يحيى بن أبي كثير، عن عبد الله بن أبي قتادة، عن أبيه أن النبي صلى الله عليه وسلم:  كان يقرأ في الركعتين الأوليين من الظهر والعصر بفاتحة الكتاب وسورة، ويسمعنا ‌الآية ‌أحيانا، ويقرأ في الركعتين الأخريين بفاتحة الكتاب".

ترجمہ:

" رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ظہر اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور سورت کی تلاوت فرمایا کرتے تھے، اور کبھی کبھی ہمیں تلاوت سنابھی دیتے تھے، اور آخری دو رکعت میں  (صرف) سورہ فاتحہ پڑھتے تھے"۔

(صحيح مسلم، مسلم بن الحجاج ، ط: دار الطباعة - تركيا، 1334ه، باب القراءة في الظهر والعصر، 37/2، 451)

فقط والله أعلم

 


فتوی نمبر : 144505100739

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں