بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

5 ذو القعدة 1445ھ 14 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

فرض نماز کا قعدہ اولیٰ بھولنے کے بعد تیسری رکعت میں جان بوجھ کر بیٹھ جانا اور تشہد پڑھنا


سوال

اگر کوئی چار رکعت والی فرض نماز میں دوسری رکعت میں بیٹھنا بھول جائے اور پھر تیسری رکعت میں جان بوجھ کر بیٹھ جائے اور تشہد پڑھنے کے بعد کھڑے هو کر چوتھی رکعت مکمل کر کے سجدۂ سهو کر کے سلام پھیر دیا تو نماز درست ہوگی یا نهیں؟

جواب

صورتِ  مسئولہ میں  چار  رکعت والی فرض نماز میں دوسری رکعت میں قعدہ اولی بھول گیا اور  تیسری رکعت میں جان بوجھ کر بیٹھ کر  قعدہ اولی کیا اور پھر چوتھی رکعت مکمل کرکے آخر میں سجدہ سہو کیا تو اس  کی نماز کراہتِ تحریمی کے ساتھ ادا ہوگی اور اس کا اعادہ وقت کے اندر  کرنا واجب ہوگا اور  وقت کے بعد مستحب ہوگا۔

فتاوی شامی میں ہے :

"(و لها واجبات) لاتفسد بتركها و تعاد وجوبًا في العمد و السهو إن لم يسجد له، و إن لم يعدها يكون فاسقًا."

(کتا ب الصلاۃ، واجبات الصلاۃ جلد ۱ ص : ۴۵۶ ط : دار الفکر )

و فیه أیضًا: 

"و كذا كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب إعادتها .

قيد في البحر في باب قضاء الفوائت وجوب الإعادة في أداء الصلاة مع كراهة التحريم بما قبل خروج الوقت، أما بعده فتستحبّ."

( کتاب الصلاۃ ، واجبات الصلاۃ جلد ۱ ، ص : ۴۵۷ ط : دار  الفکر ) 

البحرالرائق میں ہے :

"و إنما تجب الإعادة إذا ترك واجبًا عمدًا جبرًا لنقصانه، و ذكر الولوالجي في فتاويه: أنّ الواجب إذا تركه عمدًا لاينجبر بسجدتي السهو و لأنهما عرفتا جابرتين بالشرع و الشرع ورد حالة السهو و جعلهما مثلًا لهذا الفائت لا فوقه؛ لأن الشيء لايجبر بما فوقه و النقصان المتمكن بترك الواجب عامدًا فوق النقصان المتمكن بتركه ساهيًا و هذا الجابر إذا كان مثلًا للفائت سهوًا كان أدون من الفائت عمدًا و الشيء لايجبر بما هو دونه اهـ."

(کتاب الصلاۃ، باب سجود السهو جلد ۲ / ۹۸ / ط : دار الکتاب الاسلامی )

الفقه على المذاهب الأربعة میں ہے :

"الحنفية قالوا: واجبات الصلاة لاتبطل بتركها، و لكن المصلي إن تركها سهواً فإنه يجب عليه أن يسجد للسهو بعد السلام، و إن تركها عمداً؛ فإنه يجب عليه إعادة الصلاة فإن لم يعد كانت صلاته صحيحة مع الإثم. و دليل كونها واجبة عندهم مواظبة النبي صلى الله عليه وسلم على فعلها."

( واجبات الصلاۃ  جلد ۱ ، ص : ۲۱۷ ط : دار الکتب العلمیۃ بیروت )

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144301200159

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں