میں ایک کام کر رہا ہوں، جس میں وہ مجھ سے 4000 لیتے ہیں ، وہ روزانہ چار چینل سبسکرائب کرنے کے لیے دیتے ہیں اور روزانہ 160 کی ارننگ ہوتی ہے اور چھ ماہ بعد وہ میرے چار ہزار روپے بھی واپس کر دیتے ہیں، کیا یہ کام درست ہے ؟
صورتِ مسئولہ میں سائل کے بیان کے مطابق صرف چینلز کو سبسکرائب کرنے پر سائل کو روزانہ 160 روپے کا نفع ہوتا ہے،جس میں مذکورہ چینلز جان دار کی تصاویر ،ویڈیو اور غیر شرعی امور پر مشتمل ہو،جس کا دیکھنا ہی جائز نہیں ہے،لہذا اس سے حاصل شدہ نفع بھی جائز نہیں ہے، نیز بغیر کسی مقصد کے چینل کے ریٹنگ کو بڑھانے کے لیے ویڈیوز کو لائیک اور سبسکرائب کرنا ایک قسم کا دھوکا ہے ؛لہذا اس وجہ سے بھی آمدن جائز نہیں ہے، بہرحال اس سے اجتناب ضروری ہے۔
الموسوعة الفقهية الكويتية میں ہے:
"الإجارة على المنافع المحرمة كالزنى والنوح والغناء والملاهي محرمة وعقدها باطل لا يستحق به أجرة. ولا يجوز استئجار كاتب ليكتب له غناء ونوحا؛ لأنه انتفاع بمحرم."
(إجارة، الإجارة على المعاصي والطاعات، ج:1، ص:290، ط:وزارة الأوقاف والشئون الإسلامية)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144504100290
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن