بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا چاندی کی انگوٹھی پہننا مسنون ہے؟


سوال

کیا مرد کے لئے چاندی کی انگوٹھی پہننا مسنون ہے؟ اور وہ کتنے ماشہ کی ہونی چاہیے؟ اور کون سی انگلی میں پہننا مسنون ہے؟ اور ایک وقت میں کتنی انگوٹھیاں پہننا جائز ہے؟

جواب

صورت مسئولہ میں مرد کے لئے چاندی کی انگوٹھی پہننا جائز ہے،  مسنون نہیں اس لئے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ضرورت کے تحت امراء اور سلاطین کو خطوط بھیجنے کی غرض سے انگوٹھی کا استعمال فرمایا ہے، اور انگوٹھی کا وزن ساڑھے چار ماشہ سے زیادہ نہ ہو، اور اگر اس سے زائد وزن ہوگا تو اس انگوٹھی کا استعمال مرد کے لئے  جائز نہیں ہوگا،نیز چاندی کے علاوہ کسی اور دھات کی انگوٹھی استعمال کرنا بھی مرد کے لئے جائز نہیں،  بہتر یہ ہے کہ چھوٹی اُنگلی یا اُس کے برابر والی اُنگلی میں اَنگوٹھی پہنی جائے، اور ایک وقت میں ساڑھے چار ماشہ وزن کی ایک ہی انگوٹھی استعمال کرسکتے ہیں، بیک وقت اسی وزن کی کئی انگوٹھی استعمال کرنا جائز نہیں۔

صحیح بخاری میں ہے:

"عن ‌أنس رضي الله عنه قال: صنع النبي صلى الله عليه وسلم خاتما قال: إنا اتخذنا خاتما ونقشنا فيه نقشا، فلا ينقش عليه أحد، قال: فإني لأرى بريقه في خنصره."

(باب الخاتم في الخنصر: 7/ 157، ط: دار طوق النجاة)

فتاوی شامی میں ہے:

"(ولا يتحلى) الرجل (بذهب وفضة) مطلقا (إلا بخاتم ومنطقة وجلية سيف منها) أي الفضة... (ولا يتختم) إلا بالفضة لحصول الاستغناء بها فيحرم (بغيرها كحجر)... ولا يزيده على مثقال."

(‌‌كتاب الحظر والإباحة‌‌، فصل في اللبس: 6/ 358، ط: سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144309101414

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں