بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1445ھ 29 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چاند کا اعلان تاخیر سے ہونے کی صورت میں تراویح نہیں پڑھی تو کیا حکم ہے؟


سوال

 رمضان المبارک کے چاند کا  (تاخير سے) اعلان ہوا اور تروایح نہیں پڑھی ، اس کا شریعت مطہرہ میں کیا حکم ہے؟

جواب

تراویح کا وقت عشاء کی نماز کے بعد  شروع ہوتا ہے اور صبح صادق ہونے تک رہتا ہے،  لہذا  رمضان المبارک  کے چاند کا اعلان تاخیر سے ہونے کی صورت میں اگر تراویح   کا وقت باقی تھا تو  تراویح کی نماز ادا کرنی چاہیے تھی ؛ کیوں کہ تراویح  کی نماز مردوں اور عورتوں دونوں کے لیےسنت مؤکدہ ہے،  بہر صورت  اگر تراویح وقت کے اندر ادا نہیں کی تو اس پر توبہ واستغفار کریں،تاہم  اس کی قضا لازم نہیں ہے۔

بدائع الصنائع میں ہے :

"وقال عامتهم: وقتها ما بعد العشاء إلى طلوع الفجر فلا تجوز قبل العشاء؛ لأنها تبع للعشاء فلا تجوز قبلها كسنة العشاء ."

(1 /  288، کتاب الصلاۃ، فصل في سنن صلاة التراويح، ط: سعید)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144408102663

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں