بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چاند کا اعلان کا نہیں پتہ چلا صبح صادق کے وقت پانی پینے کا حکم


سوال

رمضان کے چاند کا علم نہ ہوسکنے کی صورت میں صبح پانی پی لیا پھر فجر میں مسجد جاکر معلوم ہوا کہ آج روزہ ہے تو کیا وہ انجانے میں پییے ہوئے پانی کی وجہ سے روزہ ہو جائے گا اس دن کا؟

جواب

صورت مسئولہ میں اگر صبح صادق کے بعد پانی پی لیا، اور بعد میں معلوم ہوا کہ روزہ ہے، تو اس صورت  میں قضاء ضروری ہے کفارہ نہیں، اور اس دن غروب آفتاب تک کھانے پینے کی بھی اجازت نہیں ہوگی۔

بدائع الصنائع میں ہے:

''ولو ‌تسحر ‌على ‌ظن ‌أن ‌الفجر ‌لم ‌يطلع فإذا هو طالع أو أفطر على ظن أن الشمس قد غربت فإذا هي لم تغرب فعليه القضاء ولا كفارة لأنه لم يفطر متعمدا بل خاطئا ألا ترى أنه لا إثم عليه.''

(كتاب الصوم، فصل في حكم فساد الصوم، ج: 2، ص: 100، ط: دار الکتب العلمية )

فتاویٰ ہندیہ میں ہے:

''وكذا من وجب عليه الصوم في أول النهار لوجود سبب الوجوب والأهلية ثم تعذر عليه المضي فيه بأن أفطر متعمدا أو أصبح يوم الشك مفطرا ثم تبين أنه من رمضان أو تسحر على ظن أن الفجر لم يطلع ثم تبين أنه طالع فإنه يجب عليه الإمساك في بقية اليومتشبها بالصائمين كذا في البدائع في فصل حكم الصوم المؤقت.''

(كتاب الصوم، الباب السابع، ج:1، ص: 214، ط: دار الفكر )

فقط و الله اعلم


فتوی نمبر : 144409100048

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں