بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چاند گرہن کی نماز کا حکم


سوال

چاند گرہن کی نماز کا حکم کیا ہے? جماعت کے ساتھ پڑھی جائے یا انفرادی طور پر؟

جواب

چاند گرہن کو "خسوف" کہتے ہیں،  اور چاند گرہن کے وقت دو رکعت نماز دیگر نوافل کی طرح انفراداً پڑھنا مسنون ہے، اس میں جماعت مسنون نہیں ہے، اس کا طریقہ عام نوافل کی طرح ہے، کسی بھی اعتبار سے فرق نہیں، سوائے اس کے کہ نیت "صلاۃ الخسوف" کی ہوگی۔

فتاوی عالمگیری میں ہے:
"يصلون ركعتين في خسوف القمر وحداناً، هكذا في محيط السرخسي". (الفتاوی الهندية (1/ 153)

فتاوی شامیمیں ہے:

"قوله:كالخسوف للقمر أي حيث يصلون فرادي ... لأن ما ورد من أنه عليه الصلاة والسلام صلاه ليس فيه تصريح بالجماعة فيه والاصل عدمها ... وقيل: الجماعة جائزة عندنا لكنها ليست بسنة". (ردالمحتار علی الدر المختار، ج:2، ص:183، ط :ایچ ایم سعید) 

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144110200930

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں