ایک دفتر کے چمن (لان) میں ملازمین نماز پڑھتے ہیں ، باہر سے کسی نے انجانے میں اس چمن میں پیشاب کر دیا ، اب اس جگہ کو پاک کیسے کیا جائے ۔اور اس میں نماز کیسے پڑھا جائے ؟
صورت مسئولہ میں مذکورہ چمن میں کسی کے پیشاب کردینے کے بعد اگر وہ جگہ خشک ہوگئی ہے اور اس سے نجاست کا اثر بھی ختم ہوگیا ہے تو وہ جگہ پاک ہوگئی ہے ، اور اس پر نماز پڑھنا جائز ہے،البتہ اگر نجاست کااثر موجود ہو تو اس پر اتنی وافر مقدار میں پانی بہادیا جائے کہ اس پر نجاست کا کوئی اثر (بو اور رنگ وغیرہ) باقی نہ رہے ، اس کے بعد وہ جگہ پاک ہوجائے گی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"الأرض إذا تنجست ببول واحتاج الناس إلی غسلها، فإن کانت رخوةً یصب الماء علیها ثلاثاً فتطهر، وإن کانت صلبةً قالوا: یصب الماء علیها وتدلك ثم تنشف بصوف أوخرقة، یفعل کذلك ثلاث مرات فتطهر، وإن صب علیها ماء کثیر حتی تفرقت النجاسة ولم یبق ریحها ولا لونها وترکت حتی جفت تطهر، کذا في فتاویٰ قاضی خان."
(الباب السابع في النجاسة وأحكامها، الفصل الأول في تطهير الأنجاس، 1/ 43 ، ط:حقانیة)
وفیه أیضاً:
"(ومنها) الجفاف وزوال الأثر الأرض تطهر باليبس وذهاب الأثر للصلاة لا للتيمم. هكذا في الكافي ولا فرق بين الجفاف بالشمس والنار والريح والظل. كذا في البحر الرائق ويشارك الأرض في حكمها كل ما كان ثابتا فيها كالحيطان والأشجار والكلأ والقصب ما دام قائما عليها."
(الباب السابع في النجاسة وأحكامها،الفصل الأول في تطهیر النجاسة: 1/ 44، ط: حقانیة)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144501100345
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن