بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

چمچ موجود ہونے کے باوجود ہاتھ سے کھانے کا حکم


سوال

کیا کھانا ہاتھ سے کھانا ضروری ہے جب کہ چمچ بھی دست یاب ہو؟

جواب

کھانا  کھانے کے  آداب میں  سے  ہے کہ انسان بغیر کسی واسطہ کے اپنے داہنے ہاتھ سے کھائے،  یہی رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتِ  عادیہ ہے، البتہ چمچ سے کھانا بھی جائز ہے، شرعاً اس کی ممانعت نہیں، تاہم طبی لحاظ سے چمچہ کے بغیر اپنے ہاتھ سے کھانا کھانے کے ہضم ہونے کے لیے زیادہ مفید ہے،  نیز چمچہ سے کھانے کو ناجائز قرار دینا یا خلافِ سنت قرار دینا بھی درست نہیں۔

 اگر کسی جگہ   چمچے / کانٹے وغیرہ سے کھانے کو بڑائی اور تکبر کی وجہ سے اختیار کیا جائے تو ایسی جگہ براہِ راست ہاتھ  سے کھانا بہتر ہے۔ لیکن ایسی بات نہ ہو تو چمچے سے کھانے میں کوئی حرج نہیں۔ اور اگر غذا ایسی ہے کہ چمچے کے بغیر (یعنی براہِ راست ہاتھ سے) کھانے میں حرج و تکلیف ہو تو براہِ راست  ہاتھ  سے کھانے کے تکلف کی ضرورت نہیں ہے، ایسے موقع پر چمچے سے کھالینا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144211201624

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں