بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 ذو الحجة 1446ھ 13 جون 2025 ء

دارالافتاء

 

چلومیں تمہیں طلاق دیتاہوں کہنےسےوقوع طلاق کاحکم


سوال

میں نےاپنی بیوی کودوطلاقیں دی تھیں اس کےبعدرجوع ہوگیااورہم ساتھ رہنےلگے،اب کچھ عرصہ  سےگھریلومسائل کی وجہ سےہمارےدرمیان کافی اختلاف ہوا،میری بیوی نےباربارطلاق کامطالبہ کیاتومیں نےتنگ آکر،ایک دن اس سےکہاکہ" اگرتم کہتی ہوکہ میں تمہیں طلاق دیدوں تو  چلومیں تمہیں طلاق دیتاہوں "توکیااس سےطلاق واقع ہوگئی یانہیں ؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب سائل نے اپنی بیوی کے مطالبۂ طلاق پر یہ کہا ہےکہ "اگر تم کہتی ہو کہ میں تمہیں طلاق دے دوں، تو چلو میں تمہیں طلاق دیتا ہوں"تو اس سے طلاق واقع ہوچکی ہے،چونکہ سائل پہلے ہی اپنی بیوی کو دو طلاقیں دے چکا تھا، اس کے پاس صرف ایک طلاق کا اختیار باقی تھا، اب وہ بھی واقع ہوگئی ہے، لہٰذااب تینوں طلاقیں واقع ہو کر  دونوں کا نکاح ختم ہوگیا ہے،سائل کی بیوی سائل پر حرمت مغلظہ کے ساتھ حرام ہوچکی ہے،  سائل کے لیے اپنی بیوی سے رجوع کرنا یا دوبارہ نکاح کرنا جائز نہیں ہے۔

فتاوى ہنديۃ میں ہے:

"وفي المنتقى امرأة قالت لزوجها طلقني فقال الزوج قد فعلت طلقت."

(کتاب الطلاق ،الفصل الأول في الطلاق الصريح:1،ص:356،ط:رشیدیۃ)

‌‌فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144611102448

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں