زید کا آٹا تیار نہ ہو اور زید کو ضرورت ہو تو کیا چکی والا بکر کے آٹے میں سے تین چار کلو اٹھا کر زید کو دے سکتا ہے ؟پھر بعد میں جب زید کا آٹا تیار ہو تو اس سے اتنی مقدار اٹھا کر واپس بکر کے آٹے میں ڈال دیں ، کیا چکی والے کے لیے ایسا کرنا درست ہے ؟نیز چکی والا جس کے آٹے سے دوسرے کو دے رہا ہے وہ ایسا کرنے سے برا مناتا ہو تو کیا حکم ہے اور اگر برا نہ منائے تو کیا حکم ہے ؟
صورت ِ مسئولہ میں اگر زید کا آٹا تیار نہ ہو اور زید کو ضرورت ہو تو چکی والے کے لیے بکر کے آٹے سے زید کودینا شرعا ًجائز نہیں ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"الأجير المشترك من يتقبل العمل من غير واحد والأجير الخاص من يتقبل العمل من واحد."
(کتاب الاجارۃ،الباب الثامن والعشرون في بيان حكم الأجير الخاص والمشترك،ج:4،ص:499،دارالفکر)
فتاوی شامی میں ہے:
"لا يجوز لأحد من المسلمين أخذ مال أحد بغير سبب شرعي."
[كتاب الحدود،ج:4،ص:61،ط:سعيد]
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144402100598
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن