بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

cfx کمپنی میں انویسٹمنٹ کرنا اور بٹ کوائن کا پاکستنی کرنسی سے تبادلہ کرنا ناجائز ہے


سوال

امریکا کی ایک کمپنی جس کا نام cfxہے، یہ کمپنی کریڈو (بٹ کوائن،سونا،ڈالر) کی سرمایہ کاری کررہی ہے، یہ ایک فاریکس ٹریڈ ہے ، دنیا بھر سے اس کو سرمایہ کاری ملتی ہے،پاکستان میں بھی اس کی آپریٹنگ برانچ ہے  جس کا نام بیکسفل ہے۔بنیادی طورپر بٹ کوائن دے کر آپ ایک پیکیج خریدیں گے، یعنی آپ ایک کمپنی کھول دیں گے اور اس میں سرمایہ کاری شروع کردیں گے، اس کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں پیشہ ور افراد آپ کے لیے تجارت کریں گےاور آپ کو ہر ہفتے منافع ملےگا۔ اس کا آسان اور سادہ اصول یہ ہے کہ آپ کو تین سوڈالر پر پانچ ہزارپاکستانی روپے ملتے ہیں اور پانچ سو ڈالر پر آٹھ ہزار روپے پاکستانی کم وبیش ملتے ہیں، کوئی فکس اماؤنٹ نہیں ہے ، کبھی بڑھ بھی سکتا ہے اور کبھی کم، لیکن منافع ملتا ہے، عجیب بات اس میں یہ ہے کہ آپ کچھ بھی نہیں کرتے ، بس کماتے ہی کماتے ہیں۔آپ کاسر مایہ محفوظ رہتا ہے اور آپ کبھی بھی اپنی انویسٹ کی ہوئی اصل رقم واپس لے سکتے ہیں۔کیا اس میں انویسمنٹ کرنا جائز ہے؟ بٹ کوائن کی جگہ ہمیں پاکستانی کرنسی مل رہی ہے کیا یہ جائزہے؟

جواب

آج کل عالمی مارکیٹ میں ایک کوئن رائج ہے جسے ’’بٹ کوئن‘‘ یا’’ڈیجیٹل کرنسی‘‘ کہتے ہیں ،یہ ایک محضفرضیکرنسی ہے ، اس میں حقیقی کرنسی کے بنیادی اوصاف اور شرائط بالکل موجود نہیں ہیں ۔ لہٰذا موجودہ زمانہ میں ’’کوئن‘‘ یا’’ ڈیجیٹل کرنسی ‘‘کی خرید وفرخت کے نام سے انٹرنیٹ پر اور الیکٹرونک مارکیٹ میں جو کاروبار چل رہا ہے وہ حلال اور جائز نہیں ہے، وہ محض دھوکا ہے ، اس میں حقیقت میں کوئی مبیع وغیرہ مادی چیز نہیں ہوتی ، اور اس میں قبضہ بھی نہیں ہوتا صرف اکانٹ میں کچھ عدد آجاتے ہیں اور یہ فاریکس ٹریڈنگ کی طرح سود اور جوے کی ایک شکل ہے ، اس لیے بٹ کوئن یا کسی بھی ڈیجیٹل کے نام  نہاد کاروبار میں  پیسے لگانا اور خرید وفروخت میں شامل ہونا جائز نہیں ہے ۔

قرآن مجید میں ہے :

وَاَحَلَّ اللّٰهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبٰوا .(سورہ البقرہ ۔۲۷۵)

ترجمہ: حالانکہ اللہ تعالیٰ نے بیع کو حلال فرمایا ہے اور سود کو حرام کردیا ہے۔    (بیان القرآن )

وفیہ ایضاً:

يٰٓاَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْٓا اِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْاَنْصَابُ وَالْاَزْلَامُ رِجْسٌ مِّنْ عَمَلِ الشَّيْطٰنِ فَاجْتَنِبُوْهُ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُوْن۔                   (المائدہ۔۹۰)

ترجمہ:اے ایمان والو بات یہی ہے کہ شراب اور جوا اور بت وغیرہ اور قرعہ کے تیر یہ سب گندی باتیں شیطانی کام ہیں سو ان سے بالکل الگ رہو تاکہ تم کو فلاح ہو۔(بیان القرآن)

وفیہ ایضاً:

وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَي الْاِثْمِ وَالْعُدْوَان . (المائدہ۔۲)

ترجمہ:    اور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کی اعانت مت کرو۔            (بیان القرآن)

فتاوی شامی میں ہے :

(قوله لأنه يصير قمارا)لأن القمارمن القمر الذي يزداد تارة وينقص أخرى، وسمي القمار قمارا لأن كل واحد من المقامرين ممن يجوز أن يذهب ماله إلى صاحبه، ويجوز أن يستفيد مال صاحبه وهو حرام بالنص۔

(ردالمحتار علی الدرالمختار، کتاب الحظر والاباحۃ ،باب الاستبراء،فصل فی البیع ،ج :۶،ص:۴۰۳،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144303100263

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں