بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 شوال 1445ھ 27 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

سی سی ٹی وی دیکھنے کی ملازمت کا حکم


سوال

 مىں سپر اسٹور پر (CCTV) کیمرا دىکھنے کا کام کرتا هوں اس میں(نا محرم) کوبھى  دیکھنا پڑتا ہے، یہ نوکری  کرنا جائز ہے یا نا جائز؟

جواب

واضح رہے کہ جو کیمرے  حفاظت کی غرض سے مختلف مقامات پر لگائے جاتے ہیں، خواہ وہ اشیاء کی حفاظت کے  لیے ہوں یا شر پسند عناصر سے حفاظت کے  لیے ہوں، دونوں صورتوں میں  ان کیمروں میں جاندار کی تصاویر ریکارڈ ہوتی ہیں؛  اس لیے کہ کیمرہ پہلے تصویر بناتا ہے اور پھر اسے ظاہر کرتا ہے،  اور جاندار کی  تصویر  بنانا ناجائز اور  حرام  ہے،اسی وجہ سے فقہاءِ  کرام نے  جاندار کی تصویر اور ویڈیو بنانے اور بنوانے کو  حرام اور ناجائز کہا ہے،خواہ کسی بھی آلہ، کیمرہ یا موبائل وغیرہ سے بنائی جائے اور ایسے کام کو پیشہ بنانا بھی جائز نہیں ہے  جس میں  جان دار کی تصاویر اور ویڈیو وغیرہ بنائی جاتی ہوں ،جب کہ سی سی ٹی وی کیمرہ دیکھنےمیں نامحرم کو دیکھنا پڑتا ہے اس کا گناہ الگ ہے  لہذا صورت مسئولہ میں سی سی ٹی وی کیمرہ دیکھنے کی ملازمت کرنا شرعا جائز نہیں ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"قال في البحر: وفي الخلاصة وتكره التصاوير على الثوب صلى فيه أو لا انتهى، وهذه الكراهة تحريمية. وظاهر كلام النووي في شرح مسلم الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها."

(کتاب الصلوۃ، باب مایفسد الصلوۃ و مایکرہ فیها ج: 1 ص: 647 ط: دار الفکر)

العنایۃ شرح الہدایۃ میں ہے:

"(ولا يجوز الاستئجار على سائر الملاهي لأنه استئجار على المعصية والمعصية لا تستحق بالعقد) فإنه لو استحقت به لكان وجوب ما يستحق المرء به عقابا مضافا إلى الشرع وهو باطل."

(کتاب الإجارات، باب الإجارۃ الفاسدۃ ج: 9 ص: 98 ط: دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144507100178

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں