موبائل کے ایسے پاؤچ جن پر کارٹون والی تصویریں بنی ہوئی ہوتی ہیں ، ان کا بیچنا جائز ہے یا ناجائز ہے؟
اسلام میں جاندار کی تصویر سازی کی سخت مذمت وارد ہوئی ہے، اور تصویر سازی حرام ہے ، اس لیے جان دار کی تصویر فروخت کرنا جائز نہیں ہے، لہذا ایسی چیزیں جن سے مقصود ہی تصویر کی خرید وفروخت ہو مثلًاجان دار کی تصویر والے اسٹیکر، کھلاڑیوں وغیرہ کی تصویریں تو ایسی چیزیں فروخت کرنا جائز نہیں ہے، اور جن چیزوں میں مقصود تصویر نہ ہو، بلکہ تصویر اس میں تابع ہو جیسے کارٹون کی تصویر والے موبائل پاؤچ، بستہ وغیرہ تو ایسی چیزوں کو فروخت کرنا ناجائز نہیں ہے اور اس کی آمدنی بھی حرام نہیں ہے، البتہ تصویر والی چیز فروخت کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200570
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن