بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

کارٹون کی تصویر والے موبائل پاؤچ کی خرید و فروخت کا حکم


سوال

موبائل کے ایسے پاؤچ جن پر کارٹون والی تصویریں بنی ہوئی ہوتی ہیں ، ان کا بیچنا جائز ہے یا ناجائز ہے؟

 

جواب

اسلام میں جاندار کی  تصویر سازی کی سخت مذمت وارد ہوئی ہے، اور تصویر سازی حرام ہے ، اس لیے جان دار کی  تصویر  فروخت کرنا جائز نہیں ہے، لہذا ایسی چیزیں جن سے مقصود ہی تصویر کی خرید وفروخت ہو مثلًاجان دار کی  تصویر والے اسٹیکر، کھلاڑیوں وغیرہ کی تصویریں  تو ایسی چیزیں فروخت کرنا جائز نہیں ہے،  اور جن چیزوں میں مقصود تصویر نہ ہو،  بلکہ تصویر اس میں تابع ہو جیسے کارٹون کی تصویر والے موبائل پاؤچ، بستہ وغیرہ تو ایسی چیزوں کو فروخت کرنا ناجائز نہیں ہے اور اس کی آمدنی بھی حرام نہیں ہے، البتہ  تصویر  والی  چیز  فروخت  کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200570

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں