بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

متحدہ عرب امارات میں کیمرے سے بچنا


سوال

تصویر اور  کیمرےکے بارے  میں جامعہ  کے فتاوی بالکل واضح ہیں کہ یہ حرام ہیں ، یہاں متحدہ عرب امارات میں ہر جگہ، مسجد، آفس وغیرہ میں سکیورٹی کیمرا کثیر تعداد میں لگے ہیں، جن سے بچنا ناممکن ہے حتی کہ حرمین شریفین میں بھی  ہائی کوالٹی کیمرا ہیں ، فرما دیں ان کے ساتھ کیسے رہا جائے؟

جواب

سیکیورٹی  کیمرے  کی تصویر سے بھی ممکن حد تک بچنا قابلِ تحسین ہے، لیکن اس  کیمرہ لگانے میں آپ کا دخل نہیں اور تصویر بنوانے کی آپ کی نیت اور چاہت نہیں، اور اسے ہٹانا یا بند کرنا آپ کے اختیار میں نہیں؛  لہذا اس کے لیے  چہرہ  وغیرہ  چھپانے  کے تکلف کی ضرورت نہیں، آپ پر اس کا گناہ نہیں ہوگا۔

مسلم شریف میں ہے:

"عن عبد الرحمن بن القاسم، عن أبيه، أنه سمع عائشة، تقول:‏‏‏‏ دخل علي رسول الله صلى الله عليه وسلم وقد سترت سهوةً لي بقرام فيه تماثيل، ‏‏‏‏‏‏فلما رآه هتكه وتلون وجهه، ‏‏‏‏‏‏وقال: يا عائشة:‏‏‏‏ "أشدّ الناس عذاباً عند الله يوم القيامة الذين يضاهون بخلق الله"، ‏‏‏‏‏‏قالت عائشة:‏‏‏‏ فقطعناه، ‏‏‏‏‏‏فجعلنا منه وسادةً أو وسادتين".

ترجمہ: ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے پاس آئے اور  میں نے ایک طاق یا مچان کو اپنے ایک پردے سے ڈھانکا تھا جس میں تصویریں تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ دیکھا تو اس کو پھاڑ ڈالا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرے کا رنگ بدل گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے عائشہ! سب سے زیادہ سخت عذاب قیامت میں ان لوگوں کو ہو گا جو اللہ کی مخلوق کی شکل بناتے ہیں۔“  سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: میں نے اس کو کاٹ کر ایک تکیہ بنایا یا دو تکیے بنائے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144210201188

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں