بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

9 شوال 1445ھ 18 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بائیکیا (BYKEA)یا کسی حلال کاروباری امور کے لیے تصویر بنوانا اور لگانا


سوال

کیا بائیکیا کا کام کرنا ناجائز ہے؟  کیوں کہ کسی نےکہا ہے کہ اس میں اکاؤنٹ بنانے کے لیے تصویر دینی پڑتی ہے،اسی لیے میں اس میں عدمِ جواز کا شبہ ہے ، دوسرا یہ کہ اگر کوئی بلا ضرورت اس کو کرتا ہے تو کیا ناجائز ہے؟

جواب

کسی حلال کاروبار والی کمپنی یا ادارہ میں کام کرنے  کے لیے  مجبوری میں تصویربنوانا اور اس کو اپنی آئی ڈی وغیرہ میں لگانے  کی گنجائش ہے ،البتہ تصویر بنوانے اور لگانے کا گناہ پاپندی عائد کرنے والی متعلقہ ادارہ کی انتظامیہ کو ہوگا،تاہم صورتِ مسئولہ میں بائیکیا (BYKEA)کمپنی میں کام کرنے کے جواز اور عدمِ جواز کے بارے میں کام کے طریقہ کار کی مکمل تفصیل اور کمپنی اور گاڑی مالکان  وغیرہ کے درمیان معاہدوں کی مکمل وضاحت کے ساتھ سوال بھیجنے پر حتمی طور پر  بتایا جاسکے گا۔

کفایت المفتی میں ہے:

سوال:”  لائسنس موٹر ڈرائیوری کے لیے تصویر کھنچوانا جائز ہے یا نہیں؟ اور سکہ بھی جس پر تصویر ہو پاس رکھنا جائز ہے یا نہیں؟“

جواب: ”کسبِ معاش کی ضرورت اور مجبوری سے فوٹو کھنچوانا مباح ہے، جیسے کہ سکہ کی تصویر سے کام لے لینا مباح ہے۔“

(کتاب الحظر والإباحۃ: ج: 9، ص: 242، ط: دار الاشاعت)

مشکاۃ المصابیح میں ہے:

"عن عبد الله بن مسعود قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «أشد الناس عذاباً عند الله المصورون»" . 

( باب التصاویر: ج: 2، ص: 385،  ط: قدیمي) 

ترجمہ:،” حضرت عبداللہ بن مسعودؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول کریمﷺ  کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ”اللہ تعالیٰ کے ہاں سخت ترین عذاب کا مستوجب، مصور (تصویر بنانے والا)ہے“۔(از مظاہر حق جدید)

فتاوٰی شامی میں  ہے:

"وظاهر كلام النووي في شرح مسلم: الإجماع على تحريم تصوير الحيوان، وقال: وسواء صنعه لما يمتهن أو لغيره، فصنعته حرام بكل حال؛ لأن فيه مضاهاة لخلق الله تعالى، وسواء كان في ثوب أو بساط أو درهم وإناء وحائط وغيرها اهـ."

(کتاب الصلاۃ،باب مایفسد الصلاۃ ومایکرہ فیها:ج:1،ص:647، ط: سعید)

وفیه أیضاً:

" وأما فعل التصوير فهو غير جائز مطلقا لأنه مضاهاة لخلق الله تعالى"

(فرع لابأس باتخاذ المسبحة لغیر ریاء: ج:1، ص:650، ط: سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144407101140

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں