بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی سے نفرت ہو تو کیا کرے؟


سوال

مجھے اپنی بیوی کی شکل تک دیکھنا پسند نہیں، کیا میرے لیے جائز ہے کہ میں کسی اور کمرے میں رہوں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں میاں بیوی کے درمیان پیدا ہونے والی نا چاقی و نا اتفاقی کو مل بیٹھ کر ختم کرنا چاہیے، اگر میاں بیوی خود اختلاف ختم نہ کر پا رہے ہوں، تو ایسی صورت میں دونوں خاندانوں کے بڑوں کی ذمہ داری ہے کہ پیدا شدہ اختلافات مٹانے میں اپنا کردار ادا کریں۔

اللہ رب العزت نے قرآنِ مجید میں شوہروں کو بیوی کے ساتھ حسنِ سلوک و حسنِ معاشرت کا حکم دیا ہے، پس سائل کو چاہیے کہ ہر ممکن کوشش کرکے نفرت ختم کرے، نفرت ختم کرنے کی تدابیر میں سے ایک تدبیر یہ ہے کہ اسے تحفہ دے، اور یوں سوچے کہ اگر بیوی میں کوئی ایک برائی ہے تو بہت سی اچھائیاں بھی ہوں گی، بہرحال بیوی سے یوں منہ موڑ لینا شرعًا درست نہیں۔ آپس کی رضامندی اور اتفاق سے شوہر کا دوسرے کمرے میں سونا ممنوع نہیں ہے، لیکن بیوی سے نفرت رکھنا اور اس بنیاد پر دوسرے کمرے میں رہنا جائز نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144111200707

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں