بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کے پستان منہ میں لینا


سوال

بیوی کے پستان کو چومنا جائز ہے یا نہیں ؟

جواب

شوہر کے لیے اپنی بیوی کے پستان چوسنا جائز ہے، مگر دودھ پینا حرام ہے، اگر منہ میں دودھ آجائے تو اسے تھوک دے، اگر منہ میں دودھ آنے کا احتمال ہو تو ایسے نہیں کرنا چاہیے۔

تاہم روزے کی حالت میں بیوی کے پستان چوسنا مکروہ عمل ہے، یہ انسان کو جماع کی طرف لے جاسکتاہے  جو روزے میں ناجائز اور حرام ہے؛ اس لیے اس عمل سے اجتناب ضروری ہے، تاہم  اگر کسی نے ایسا کیا اور کسی قسم کا مادہ منہ میں آکر حلق سے نہیں اترا اور مرد کو انزال بھی نہیں ہوا تو روزہ فاسد  نہیں ہوگا، اور اگر اس عمل کے دوران مرد کو انزال ہوگیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا اور قضا لازم ہوگی اور اگر اس عمل کے دوران  دودھ یا پانی منہ میں آیا اور حلق تک پہنچ گیا تو روزہ فاسد ہوجائے گا قضا اور کفارہ  دونوں لازم ہوں گے ۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 225):

"مص رجل ثدي زوجته لم تحرم.

 (قوله: مص رجل) قيد به احترازاً عما إذا كان الزوج صغيراً في مدة الرضاع فإنها تحرم عليه".

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144209200489

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں